خواب خصالِ انسانی کاحصہ ہیں ہر انسان زندگی میں اس سے دوچار ہوتا ہے کبھی اسے اچھے اور کبھی بڑے خوف ناک خواب دکھائی دیتے ہیں ۔ جب آدمی اچھے خواب دیکھتا ہے تو اس بات کی تڑپ ہوتی ہے کہ خواب میں اسے کیا اشارہ  فرماتی ہیں کہ پہلے پہلے جس کے ساتھ رسول اللہ ﷺ پر وحی کی ابتدا کی گئی وہ نیند میں خواب تھے آپ جوبھی خواب دیکھتے اس کی تعبیر صج کے پھوٹنےکی مانند بالکل آشکارہوجاتی ‘‘اور نبی ﷺنے فرمایا ’’نیک آدمی کا اچھا خواب نبوت کے چھیالیسویں حصے میں سے   ہے ‘‘ فرمان نبوی ﷺ کے مطابق جب قیامت قریب آجائےگی تو مسلمان کا کوئی خواب غلط ثابت نہیں ہوگا۔ ان میں سے سب سےسچے خواب دیکھنے والا وہ شخص ہوگا جو سب سےزیادہ سچ بولتا ہوگا۔ مسنداحمد میں ہے آپ ﷺ نےفرمایا کہ میرے بعدصرف مبشّرات باقی رہ جائیں گی۔صحابہ نےعرض کی: اے اللہ کے رسول ! مبشرات کیا ہیں تو آپﷺ نےفرمایا: اچھا خواب جومسلمان دیکھتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نماز فجر کےبعد صحابہ کرام ﷢ کے خواب سنتے اوران کی تعبیر فرماتے۔ سیدنا یوسف﷤ کا خواب اوراس کی تعبیر اوران کی خوابوں کی تعبیر سیکھنے کےمتعلق دعا کا ذکر اللہ تعالیٰ نےقرآن مجیدمیں کیا ہے۔خوابوں کی تعبیر ،احکام او راقسام کے حوالوں سے احادیث میں تفصیل موجود ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ خوابوں کی تعبیریں‘‘  آٹھویں صدی ہجری کے مایۂ ناز عالم امام محمد بن عبد اللہ بن راشد ﷫کی شاہکار کتاب ’’المرتبۃ العلیا فی تعبیر الرؤیا‘‘ کا اردوترجمہ ہے۔ خواب کیا ہے؟ اس کی کتنی اقسام ہیں؟ خواب آئے تو کیاکرناچاہیے؟ اورعلم تعبیر کیا ہے؟ اوریہ کس قدر وسیع علم ہے ؟مذکورہ تما م بحثیں کتاب ہذا میں موجود ہیں۔ یہ کتاب جہاں خواب دیکھنے والوں کے لیے عمدہ کاوش ہے وہاں علم تعبیر کاشغف رکھنے والوں کےلیے بھی ایک گراں قدر تحفہ ہے۔ مصنف کتاب نے اسے 17 ابواب میں تقسیم کیا ہے اور پھران ابواب کی سیکڑوں ذیلی سرخیوں کے تحت ہزاروں خوابوں کی تعبیریں بیان کی گئی ہیں۔ اس کتاب کو عربی اردو قالب میں ڈھالنے کا کام محمد واصف مرحوم نے شروع کیا تھا اس کام کی تکمیل نہ ہوئی تھی کہ موصوف زندگی 37 بہاریں گزار کر اسی عارضی جہاں سے رخصت ہوگئے۔ان کی وفات کےبعد فاضل نوجوان قمر حسن نے ترجمےکی تکمیل بھی کی اورتسہیل و نظرثانی کا کام بھی بڑی خوش اسلوبی سے نبہایاترجمے کا اسلوب عام فہم ، سادہ، دلچسپ اور سلیس ہے۔ اللہ تعالی ٰ اس کتاب کو عوام وخواص کے لیے نفع مند بنائے ہوا ہے اور جب برے خواب ہوں تو خوف زادہ ہوجاتاہے ایسے میں انسان کی قرآن وسنت سے راہنمائی بہت ضروری ہے۔ حضرت عائشہ