Home/Books
  • ماضی قریب کے عظیم سیرت نگار مولانا صفی الرحمٰن مبارک پوری کی تصنیف لطیف ہے۔ آپ کو یہ سعادت حاصل ہے کہ آپ کی کتاب ’’الرحیق المختوم‘‘ کو رابطہ عالمِ اسلامی کے تحت منعقد ہونے والے بین الاقوامی انعامی مقابلہ سیرت نگاری میں اوّلیت کا شرف حاصل ہے۔ تجلیات نبوت، درأصل دینی مدارس، ہائی سکولوں کے طلبہ اور عامہ المسلمین کے استفادے کیلئے ایک متوسط بلکہ قدرےمختصر کتاب ہے۔ اس کتاب میں قابل مصنف کے اصولِ سیرت نگاری پر مرتب شرائط و ضوابط کو کما حقہ مدّ نظر رکھا ہے۔ سیرت کے تمام تر وقائع کو نئی ترتیب اور تازہ اسلوب کے ساتھ پیش کیا ہے اور واقعاتِ سیرت کی صحت میں مصنف نے مستند ماخذوں تک رسائی حاصل کیا ہے اور اس تلاش و جستجو کا یہ نتیجہ ہے کہ ان کے ہاں اصولِ دین سے متصادم کوئی واقعہ نہیں ملتا۔ قاضی محمد سلیمان منصور پوری(1867۔1930ء) سیشن جج ریاست پٹیالہ (مشرقی پنجاب) کی شخصیت محتاج تعارف نہیں۔زیرنظر کتاب ’’مہرنبوت ‘‘ قاضی مرحوم کی کتبِ سیرت میں سے ایک اہم کتاب جو اپنی افادیت او رجامعیت کے پیش نظر پاک وہند کے تعلیمی اداروں میں شامل نصاب ہے ۔’’مہر نبوت ‘‘ کہنے کو مختصرسی کتاب یعنی کتابچہ ہے ۔لیکن اس کوزے میں دریائے سیرت کوسمیٹ لیاگیا ہے ،یوں یہ سرورکائنات کی حیات طیبہ کا ایک بہترین گلدستہ ،ایجاز وجامعیت کا عمدہ نمونہ اور آنچہ بقامت کہتر،بہ قیمت بہتر ۔ کا صحیح مصداق ہے۔ دارالسلام نے ان دونوں کتابوں کو قاری کی آسانی کے لیے ملا کر شائع کیا ہے۔

  • زیرِنظر کتاب ` تجہیز وتکفین کا مسنون طریقہ`میں دلائل کی صحت کا اہتمام کیا گیا ہے۔مرض الموت سے لے کر تدفین تک کے تمام مراحل پر شریعت کی راہنمائی پیش کی گئی ہے۔ بدعات کی اوٹ میں رسول اللہﷺ کی سنتیں غائب ہوگئی ہیں۔کچھ لوگ وہ ہیں کہ جن کو علم ہی نہیں جبکہ بہت سے وہ ہیں کے جن کو آگاہ کیا جائے کہ تجہز وتکفین کا مروجہ تریقہ رسول اللہﷺ سے ثابت نہیں تو ہو لڑمرنے کو تیار ہوجاتے ہیں۔ ایسے حالات کو مدِنظر رکھ کر امتِ مسلمہ کی راہنمائی کے لیے کتاب تحریر کی گئی۔
  •   قران کریم اللہ تعالیٰ کا پیغام ہے جو اللہ نے اپنے آخری رسول حضرت محمد ﷺ پر نازل فرمایا ۔ اللہ کے رسول نے اس کلام کو انسانیت کے لیے اپنی سنت اور احادیث کے ذریعے سیکھایا ۔ قران پاک اللہ کا کلام ہے لہٰذہ اسے اُسی انداز سے پڑھنا چاہیے جیسے اِسکا پڑھنے کے حق ہے۔ اسی سلسلے میں دارالسلام نے قران کریم کے 30 پارے کو تجویدی اصولوں کے ساتھ شائع کیا ہے ۔ اسکو پڑھیے، تجوید سیکھیے اور تلاوت کا ثواب حاصل کیجیے۔

  • This copy of Quran has 15 lines per page and its distinction is its colors for each tajweed rule, making it easier to follow and correct your tajweed recitation of the Holy Qur`an. The rules of tajweed are explained in English as well as in Urdu languge on every page below the text.
  • Talbees e Iblees (تلبیس ابلیس)

     820

    اس کتاب کا موضوع یوں رکھا ہے کہ ابلیس کے فتنوں سے ہوشیار کرنے والی، اس کی قبیح بے ہودگیوں سے ڈرانے والی، اس کی چھپی چالوں کو کھولنے والی اور اس کے خفیہ دھوکے ظاہرکرنے والی ہے۔ اللہ تعالی ہرسچے کی مراد پوری کرنے والا ہے اور اس کتاب کو تیرہ ابواب میں منقسم کیا گیا ہے۔ ان سب کے مجموعہ سے شیطان کی تلبیس کھل جائے گی اور سمجھ دار کو اس کی تلبیس کو سمجھنا آسان ہو گا۔ اور جس بندہٌ صالحہ نے اس پر عمل کرنے کا عزم مصمم پختہ کیا تو اس سے شیطان ہار کر چیخ اٹھے گا۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں گمراہ فرقوں اور مذاہب کا بھی بیان ہے۔

  • Tambako Noshi Ki Shari Haisiyat Book is very interested and informative written by: Muhammad Akhtar Sadique
  • Book is very interested and informative.  Taqarab ilallah

    قرب الٰہی کے حصول کے ذرائع پر ایک منفرد کتاب.

  • Book is very interested and informative written by: Al Shaikh Seed Bin ALi Bin Wahaf Al Qahtani Must Read.
  • `تقوتہ الایمان` کا موضوع توحید ہے، جو دین کی بنیاد ہے۔ اس موضوع پر بے شمار کتابیں اور رسالے لکھے جا چکے ہیں۔ شاہ اسمعیل شہید کا اندازِ بحث اور طرزِ استدلال سب سے نرالا اور سراسر مصلحانہ ہے۔ علمائے حق کی طرح اُنہوں نے صرف کتاب و سنت کو مدار بنایا۔ آیات و احادیث کے ذریعے وہ نہایت سادہ اور سلیس انداز میں انکی تشریح فرما دیتے ہیں اور توحید کے مخالف جتنی بھی غیر شرعی رسمیں معاشرے میں مروج تھیں، ان کی اصل حقیقت دل نشیں انداز میں آشکار کر دیتے ہیں۔ شاہ اسمعیل شہید نے عقیدہ و عمل کی اُن تمام خوفناک غلطیوں کو جو اسلام کی تعلیمِ توحید کے خلاف تھیں، مختلف عنوانات کے تحت جمع کردیا ہے، مثلاً  شرک فی العلم، شرک فی التصرف، شرک فی العادت اور شرک فی العبادات۔ یوں تقویہ الایمان توحید کے موضوع پر ایک جامع اور یگانہ کتاب بن گئی۔ اگرچہ یہ کتاب نہایت اہم موضوع پر ہے لیکن شاہ اسمعیل شہید نے طریق استدلال ایسا اختیار کیا کہ معمولی پڑھا لکھا آدمی اور متجحر عالم دین بھی اس سے یکسان مستفید ہو سکتے ہیں اور ہوتے رہیں گے۔
  • Tarbiat e Aulad

     85
     اولاد کی تربیت صالح ہوتو ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے ۔ دین وشریعت میں اولاد کی تربیت کے لیے ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کیونکہ جس طرح والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کےوالدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے ایسے ہی اس نے ہمیں اولاد کےساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے اورانکو آزاد چھوڑنا اور ان کے حقوق میں کوتاہی کرنا دھوکہ اور خیانت ہے۔ کتاب وسنت کے دلائل میں اس بات کا واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا جائے۔ ان کی امانت کوادا کیا جائے، ان کوآزاد چھوڑنے اوران کےحقوق میں کتاہیوں سے بچا جائے ۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت اولاد بھی ہے۔ اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بھی ہوتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے۔ زیر تبصرہ کتابچہ’’تربیت اولاد‘‘سعودی عرب کے معروف عالم دین شیخ محمد بن جمیل زینو  کاتربیت اولاد کے موضوع پر ایک عربی رسالے کا ترجمہ ہے۔ اس کتابچہ میں   شیخ موصوف نے   تقریباً ان تمام باتوں کا احاطہ کر نےکی کوشش کی ہے جن سے معلوم ہوسکے کہ مسلمان بچوں کی تربیت کےلیے کون سے امور ضروری ہیں اوران کی مکمل تہذیب کے لیے کن باتوں سے پرہیز لازم ہے۔ یہ کتاب اپنےبچوں کے مستقبل کوسنوارنے او راسلامی منہج پر صحیح تربیت کرنےکے لیےبہترین کتاب ہے۔
  • Tareekh e Madinah (local)

     625
    سلامی تاریخ کے لحاظ سے مدینہ منورہ دوسرا بڑا اسلامی مرکز اور تاریخی شہر ہے ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت سے قبل یہ کوئی خاص مشہور شہر نہیں تھا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد ،مہاجرین کی ہجرت اور اہل مدینہ کی قربانیوں نے اس غیر معروف شہر کو اتنی شہرت و عزت بخشی کہ اس شہر مقدس سے قلبی لگاؤ اور عقیدت ہر مسلمان کا جزو ایمان بن چکی ہے ۔زیر نظر کتاب انتہائی معلوم افزاء اور اہم ہے۔ جس میں مدینہ منورہ کی قدیم و جدید تاریخ ،مدینۃ الرسول کے فضائل  و مناقب ،حدود حرم مدینہ ،ہجرت کے واقعات ،مدینہ منورہ سے یہودیوں کی جلاو طنی ،مسجد نبوی کی جدید و قدیم توسیع کے مراحل ،مسجد نبوی کی فضیلت ،زیارت قبر نبوی کا مشروع طریقہ اور مدینہ منورہ کی تاریخی مساجد کو انتہائی شائستگی و سلاست سے بیان کیا گیا ہے ۔نیز اس کتاب میں قارئین کی دلی آسودگی ،قلبی تسکین اور مدینہ منورہ سے وابستہ یادوں کا جمیع سامان میسر ہے ۔جس کے مطالعہ سے آپ مدینہ منورہ کی قدیم و جدید تاریخ اور اس کے متعلقہ مسائل کے بارے  میں شرعی راہنمائی حاصل کر سکتے ہیں ۔
  • Tareekh e Makkah Mukarramah

     450
    مکہ مکرمہ کو روزہ اول سے دینی و مذہبی اعتبار سے مرکزیت حاصل رہی ہے اس لحاظ سے یہ تمام دنیا کے انسانوں  کے لیے بالعموم اور اہل اسلام کے لیے بالخصوص تاریخی کشش رکھتا ہے ۔اس لیے اس شہر مقدس کی  تاریخ حیطہ تحریر میں لانا ازحد ضروری تھا ۔کیونکہ اس میں مسلمانوں کی قلبی تسکین کا سامان تھا۔عربی زبان میں تاریخ مکہ مکرمہ اور دعوت اللہ کے تعمیری مراحل کا بیان کتب تاریخ میں تو ہے ہی البتہ اردو دان طبقہ کے لیے مکہ مکرمہ کی قدیم و جدید تاریخ لکھنا وقت کی اہم ضرورت تھی۔اس عمدہ تاریخی موضوع کو مکتبہ دارالسلام نے بروقت تاڑ کر تاریخ مکہ مکرمہ کے نام سے کتاب مرتب کی جو ظاہری  اور باطنی حسن سے آراستہ ہے ۔اس میں مکہ مکرمہ کی فضیلت و اہمیت ،مکہ کی ابتدائی آبادکاری بیت اللہ کی تعمیر ،تعمیر کعبہ کے مختلف ادوار میں تعمیری مراحل سمیت چاہ زم زم  کی کھدائی ،آب زم زم کی روح زمین کے پانیوں سے فوقیت ،حج کے احکام ،حدود حرم کا بیان اور مکہ مکرمہ کے فلاحی اداروں کا بیان عمدہ اسلوب نگارش سے مرتب کیا گیا ہے ۔کتاب میں انتہائی مفید اور معلومات افزاء ہے   جس کا مطالعہ قارئین کو ماضی و حال  سے روشناس کراتا ہے اور قلوب و اذہان میں مکہ مکرمہ اور کعبۃ اللہ کے بارے میں جو خیالات و احساسات ہیں ان کی خوب روحانی سیرابی کرتا ہے ۔
  • مکہ مکرمہ کو روزہ اول سے دینی و مذہبی اعتبار سے مرکزیت حاصل رہی ہے اس لحاظ سے یہ تمام دنیا کے انسانوں  کے لیے بالعموم اور اہل اسلام کے لیے بالخصوص تاریخی کشش رکھتا ہے ۔اس لیے اس شہر مقدس کی  تاریخ حیطہ تحریر میں لانا ازحد ضروری تھا ۔کیونکہ اس میں مسلمانوں کی قلبی تسکین کا سامان تھا۔عربی زبان میں تاریخ مکہ مکرمہ اور دعوت اللہ کے تعمیری مراحل کا بیان کتب تاریخ میں تو ہے ہی البتہ اردو دان طبقہ کے لیے مکہ مکرمہ کی قدیم و جدید تاریخ لکھنا وقت کی اہم ضرورت تھی۔اس عمدہ تاریخی موضوع کو مکتبہ دارالسلام نے بروقت تاڑ کر تاریخ مکہ مکرمہ کے نام سے کتاب مرتب کی جو ظاہری  اور باطنی حسن سے آراستہ ہے ۔اس میں مکہ مکرمہ کی فضیلت و اہمیت ،مکہ کی ابتدائی آبادکاری بیت اللہ کی تعمیر ،تعمیر کعبہ کے مختلف ادوار میں تعمیری مراحل سمیت چاہ زم زم  کی کھدائی ،آب زم زم کی روح زمین کے پانیوں سے فوقیت ،حج کے احکام ،حدود حرم کا بیان اور مکہ مکرمہ کے فلاحی اداروں کا بیان عمدہ اسلوب نگارش سے مرتب کیا گیا ہے ۔کتاب میں انتہائی مفید اور معلومات افزاء ہے   جس کا مطالعہ قارئین کو ماضی و حال  سے روشناس کراتا ہے اور قلوب و اذہان میں مکہ مکرمہ اور کعبۃ اللہ کے بارے میں جو خیالات و احساسات ہیں ان کی خوب روحانی سیرابی کرتا ہے ۔
  •  خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ کی دعوتِ توحید نے ایک دوسرے کے دشمن عرب قبائل کو متحد کر کے ساری دنیا کا امام بنا دیا تھا۔ پھر صدیوں کی گردشوں کے بعد ایسا زوال آیاکہ مسلمان دنیا طلب اور راحت کو ش بن گئے۔ قران و سنت کی صراطِ مستقیم سے دور جا پڑے۔ تاریخ کے جبر کا شکار ہوگئے ۔ شرک و بدعت کی خندق میں گر گئے۔ ان کی ملی وحدت پارہ پارہ ہوگئی ارو وہ وحدہ لا شریک کی بجائے قبروں اور آستانوں کو پوجنے لگے۔ رحمت پروردگار پھر جوش میں آئی۔ باروہیں صدی ہجری میں سرزمین عرب ہی میں رسول اللہ ﷺ کا ایک ایسا فدائی پیدا ہوا جس نے اپنے ایمان و یقین ، سوز باطن اور عمل پیہم سے قبروں اور آستانوں پر جھکی ہوئی پیشانیوں کو اٹھایا اور توحید ربانی کا درس دے کر ان کی مردہ رگوں میں زندگی کی نئی روح پھونک دی۔ توحید کے اس فدائی، رسول اللہ ﷺ کے شیدائی اور دین قیم کے اس سپاہی کو دنیا امام محمد بن عبدالوہاب کے نام نامی سے جانتی ہے۔ یہ کتاب اسی جلیل القدر ہستی کے سوزِ باطن، فکر و نظر اور دعوت و تبلیغ کی سر گزشت ہے۔ امام موصوف کی دعوتِ توحید کو قبول عامہ نصیب ہوا تو سامراجی طاقتیں اور ان کے پٹھو علمائے سو چراغ پا ہوگئے اور انھوں نے اس دعوت حق کو بدنام کرنے کے لیے اسے `تحریکِ وہابیت` کہنا شروع کردیا۔ فاضل مصنف نے مستند تاریخی حوالوںاور محکم دلائل و براہین سے اس تہمت کا پول کھول دیا ہے اور یہ حقیقت اجا گر کردی ہے کہ امام محمد بن عبدالوہاب کی تحریک کا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ امت مسلمہ شرک و بدعت سے کٹ کر اور ہر طرف سے ہٹ کر صرف قران و سنت کی طرف پلٹ آئے۔ یہ کتاب توجہ سے پڑھیے۔ آپ کو یوں محسوس ہوگا جیسے تاریخ آپ کے روبرو سانس لے رہی ہے۔
  • Targheeb is shah's driving idea among different methods of reasoning. Like a light, one must serve fortunate to show others the way yet with the illumination of heart. Installed with the clarity of thought and words like an impetus that causes the procedure of self-disclosure to occur for remarkable results In this Urdu self-help Urdu book Targheeb Book. Qasim Ali Shah, the essayist clarified the perspective of Islam that gave the exercise of expectation in a troublesome time. He told how Allah Almighty helped his kin who had faith in diligent work and tolerance. Qasim Ali Shah prompted the young to buckle down with care for its outcome. He said that Allah doesn't let the product of his submissive individuals. This is incredible expounding on the safe the executives of time and self-improvement. The essayist gave some valuable tips about the sparing of time and to do take a shot at now is the right time. He exhorted the individuals to take in an exercise from the Europeans who doesn't consent to sit around idly. Qasim Ali Shah is an acclaimed essayist, proficient speaker, and persuasive mentor. In his splendid profession, he created some phenomenal books on inspiration. Qasim Ali Shah conveyed several talks on various subjects in different foundations.
  • 'او ر ہم نے اس قرآ ن کو نصیحت کے لیے آسان کر دیا ہے چنا نچہ ہے کو ئی نصیحت قبول کرنے والا؟ ''( القمر:17) اس تر جمہ قرآ ن میں قرآن مجید کا اسلوب اور ا لفا ظ کا انتخاب اپنے بھر پور رنگ میں نما یا ں ہے، جس سے قرآن کا مزاج واضح ہے ۔ لفظی اور ر وا ں ترجمے میں کوئی فر ق نہیں ہے۔لفظی ترجمے کو ہی ترتیب دے کر رواں جملہ مکمل کیا گیا ہے۔

  • 'او ر ہم نے اس قرآ ن کو نصیحت کے لیے آسان کر دیا ہے چنا نچہ ہے کو ئی نصیحت قبول کرنے والا؟ ''( القمر:17) اس تر جمہ قرآ ن میں قرآن مجید کا اسلوب اور ا لفا ظ کا انتخاب اپنے بھر پور رنگ میں نما یا ں ہے، جس سے قرآن کا مزاج واضح ہے ۔ لفظی اور ر وا ں ترجمے میں کوئی فر ق نہیں ہے۔لفظی ترجمے کو ہی ترتیب دے کر رواں جملہ مکمل کیا گیا ہے۔

  • Tarjuma Al Quran Al Kareem (Local)

     3,200
    یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ آج اس کائنات میں قرآن شریف کے سوا کوئی ایسی کتاب موجود نہیں ہے ،جسے پوری قطعیت اور یقین کے ساتھ الہامی قرار دیا جاسکےیہ شرف محض قرآن مقدس ہی کو حاصل ہے ۔قرآن مجید کی تعلیمات پر عمل سے امت کو بلندی حاصل ہوئی ہے اور اس سے غفلت برتنے سے پستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔امت مسلمہ کی موجودہ ذلت ورسوائی کا سبب بھی یہی ہے کہ آج افراد امت نے قرآن حکیم کو پس پشت ڈال رکھا ہےیہ قرآن سے دوری کا مظہر بھی ہے اور سبب بھی کہ جب تک قرآن کے معانی سے واقفیت نہیں ہو گی اس سے تعلق بھی استوار نہیں ہو سکتا۔المختصر تعلق بالقرآن  کے لیے اس کے مفاہیم سے با خبر ہونا ضروری ہے۔اس کے لیے جناب (Hafiz Abdus Salam Bin Muhammad) کے زیر نظر ترجمہ قرآن کا مطالعہ بہت مفید ثابت ہو گا جو معانی القرآن الکریم کے نام سے پیش کیا گیا ہے۔اس میں لفظی ترجمے کا انداز اختیار کیا گیا ہے ،جس سے الفاظ قرآنی کا مفہوم سمجھنے میں آسانی رہتی ہے
  • قرآن حکیم سرچشمہ رشدوہدایت اور منبع خیر وبرکت ہے،یوں تو دینی راہنمائی ،دین اسلام کی حقانیت ،توحیدکے بیان اور کفر و شرک کے ابطال کےلیے پورا قرآن ہی مجسم ہدایت ہے،لیکن عقائد کی اصلاح، جنت کی ترغیب ،روز قیامت کی ہولناکیوں اور جہنم سے ترہیب تیسویں پارے میں زیادہ بیان ہوئی ہے ۔نیزاس پارہ میں تزکیہ نفس اور اصلاح نفس پر زیادہ زور دیا گیاہے ۔اختصاروجامعیت کے اعتبار سے بھی یہ پارہ خاص اہمیت کا حامل ہے ،اس اہمیت کے پیش نظر ادارہ دار السلام نے اس پارہ کو الگ جلد میں شائع کیاہے تاکہ عوام الناس میں قرآن پڑھنے کاذوق اجاگر ہو اور وہ قرآنی تعلیمات سے کما حقہ بہرہ مند ہوسکیں
  • سورۂ فاتحہ قرآن مجید کی پہلی اور مضامین کے اعتبار سے جامع ترین سورۃ ہے جو پورے قرآن مجید کا مقدمہ ،تمہید اور خلاصہ ہے ۔ اس سورت کی عربی اور اردو میں کئی ایک تفسیریں الگ سے شائع ہوچکی ہیں۔ زیر تبصرہ تفسیر سورۂ فاتحہ مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف﷾ کی اس سورت کی تفصیلی تفسیر ہے ۔ حافظ صاحب کی مرقوم جامع اور مختصر تفسیر ’’احسن البیان‘‘ کے قبول عام پر   حافظ صاحب کے مقربین نے محسوس کیا کہ انہیں قرآن مجید کی ایک تفصیلی تفسیر بھی لکھنی چاہیے تو حافظ صاحب نے سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ بقرہ کی تفسیر شروع کی ہی تھی کہ یہ کام دیگر علمی مصروفیات کے باعث رک گیا۔اللہ تعالیٰ حافظ صاحب کواسے پایۂ تکمیل تک پہنچانے کی توفیق واسباب عنایت کردے ۔(آمین)حافظ   صاحب نے سورۃ الفاتحہ کے تفسیر ی نکات صحیح احادیث کی روشنی میں شرح وبسط کےساتھ بیان کیے ہیں۔ ان کا استدلال بہت دلنشیں ہے ۔یہ تفسیر اس تفسیر سورۃ الفاتحہ سے الگ ایک نئی تفسیر ہے جو تفسیر’’ احسن البیان ‘‘ میں شامل ہے یہ تفسیرخاص وعام بالخصوص طلبہ ،علماء اور واعظین کےلیے   بے حد مفید ہے
  • اخروی نجات ہر مسلمان کا مقصد زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد واعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں جیسا کہ قرآن کریم نے مشرکوں کے لیے وعید سنائی ہے ’’ اللہ تعالیٰ شرک کو ہرگز معاف نہیں کرے گا او اس کے سوا جسے چاہے معاف کردے گا۔‘‘ (النساء:48) لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے ۔اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں ۔ حضرت نوح نے ساڑے نوسوسال کلمۂ توحید کی طرف لوگوں کودعوت دی ۔ اور اللہ کے آخری رسول سید الانبیاء خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نےبھی عقید ۂ توحید کی دعوت کے لیے کس قدر محنت کی اور اس فریضہ کو سر انجام دیا کہ جس کے بدلے آپ ﷺ کو طرح طرح کی تکالیف ومصائب سے دوچار ہوناپڑا۔ عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علمائے اسلام نےبھی عوام الناس کوتوحید اور شرک کی حقیقت سےآشنا کرنے کےلیے دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر تبصرہ کتاب بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔اس کتاب میں مصنف نے توحید وشرک کی حقیقت کو سادہ اور دل نشیں الفاظ میں بیان کردیا ہے ۔ اوراللہ تعالیٰ کے بارے میں مذاہب باطلہ کا تصور پیش کرنے کےبعد سفارش کی حقیقت بیان کی ہے او راس ضمن میں قرآنی حقائق سے استشہاد کیا ہے ۔ حضرت نوح ، اصحاب کہف اور عزیر کے قصوں اور ﷩قرآنی آیات سے خالص توحید کو اجاگر کیا ہے ۔ انہوں نے وسیلے کی حقیقت اوراسے اختیار کرنےکا طریقہ انبیائے کرام ﷩ کی پاکیزہ سیرت کی پیروی میں دکھایا ہے ، نیز قرآن کریم کی روشنی میں معجزہ اور کرامات کی حقیقت کھول کر بیان کردی ہے ۔اسے کھلے دل ودماغ سے پڑھنے والا شرک اوراس کے تمام مظاہر سے بچ کر خلوص دل سے توحید الٰہی کوحرزِ جاں بنائے گا تو دنیا اورآخرت میں یقیناً فوز وفلاح کا مستحق ٹھرے گا ۔ زیر نظر ایڈیشن کتاب ’’ توحید او رہم ‘‘ کا نیو ایڈیشن ہے اسے دورنگوں میں قرآنی آیات کی خوبصورت کتابت کےساتھ شائع کیاگیا ہے ۔نیز تخریج اور تنقیح کا اہتمام کرنےک ساتھ ساتھ چند ایک ضعیف احادیث خارج کر کے ان کی بجائے صحیح احادیث درج کی گئی ہیں ۔اللہ تعالیٰ مصنف وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے۔ (آمین)

  • Qasim Ali Shah is a well-known speaker, motivational writer, coach, and the founding father of Qasim Ali Shah Foundation. In his professional career, he authored a few tremendous books on motivation and self-confidence. Meanwhile, he delivered loads of lectures on distinctive subjects in specific institutes. He earned repute for his brief clips uploaded on social media sites. The self-improvement Urdu ebook Teacher Se Trainer Tak Book is another notable writing by using Qasim Ali Shah. In this e-book, the author described his past life and attempt to reap his goals in existence. He pointed out his professional career that commenced as an instructor in a low profile. He also told the key to achievement to come to be a trainer. Qasim Ali Shah cautioned the students to study approximately the existence of a few pioneers who performed their position to exchange the world. Moreover, he said that the people who need to enrol in this profession need to concentrate or study to a few well-known lifestyles coaches and trainers.
  •   انسانیت کو ہدایت کی روشنی دینےکےلیے اس دنیامیں بےشمار انبیاء آئےپہلے نبی ہونےکاشرف سیدنا آدم علیہ السلام  کوحاصل ہے او رآخری نبی ہونےکااعزازمحمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حصے میں آیا۔انبیاء کی سیرت کامطالعہ کریں تو  یہ بات سمجھ میں آتی ہےکہ اللہ تعالی نےنبوت کی ذمہ داری کےلیے ایسے افراد کو چناجن کی زندگیاں ہر طرح کے عیب سے پاک تھیں۔سچائی ،پرہیزگاری  اور نیکی ان کا وصف تھا۔نبئی مہرباں صلی اللہ علیہ وسلم خاتم المرسلین ہیں ۔آپ کےبعد کوئی نبی نہیں آئے گا یہ اللہ کافیصلہ ہے۔لیکن کچھ لوگ ذاتی مفادات کےلیے ،اپنی دوکانداری چمکانے کے لیے نبوت کے بند کیے ہوئے محل میں نقب لگانےسے باز نہ آئے ۔ان میں سےایک جھوٹا نبی انگریزوں کےہاتھ سے تراشا ہوا مرزا غلام احمد قادیانی ہے ۔اس جھوٹے نبی کی پرورش کس نے کی؟، اس خاردار پودے کی آبیاری کسے نےکی؟،اس کی جھوٹی شخصیت کو نبوت کا لباس کس نے پہنایا ؟،اس گھٹیا تحریرات اور  خیالات کو الہام کیسے بنایا گیا ؟،یہ سب باتیں آپ کے سامنے’’تھالی کا بینگن ‘‘کی شکل میں پیش ہیں اس کتاب میں  جعلی نبوت کے حقائق کو بڑے دلچسپ انداز میں بیان کیا گیاہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ مرزا کی اپنی ہی تحریروں کی مدد سے  اس کی نبوت کے فتنے کو عیاں کیاگیاہے۔
  • From the day he embraced Islam until the day he died, Abu Bakr As-Siddique (May Allah be pleased with him) was the ideal Muslim, surpassing all other Companions in every sphere of life. During the Prophet`s lifetime, Abu Bakr was an exemplary soldier on the battlefield; upon the Prophet`s death, Abu Bakr (May Allah be pleased with him) remained steadfast and, through the help of Allah, held this nation together. When others suggested keeping Usaamah`s army back, Abu Bakr insisted - and correctly so - that the army should continue the mission which the Prophet (Peace and Blessings of Allah be upon him) had in mind. When people refused to pay Zakaat, and when the apostates threatened the stability of the Muslim nation, Abu Bakr (May Allah be pleased with him) was the one who remained firm and took decisive action against them. These are just some of the examples of Abu Bakr`s many wonderful achievements throughout his life. I have endeavored to describe all of the above in a clear and organized manner. But more so than anything else, I have tried to show how Abu Bakr`s methodology as a Muslim and as a ruler helped establish the foundations of a strong, stable, and prosperous country - one that began in Al-Madeenah, extended throughout the Arabian Peninsula, and then reached far-off lands outside of Arabia. Throughout the brief period of his caliphate (about 2 years), Abu Bakr As-Siddiq (May Allah be pleased with him) faced both internal and external challenges; the former mainly involved quelling the apostate factions of Arabia and establishing justice and peace among the citizens of the Muslim nation; and the latter mainly involved expanding the borders of the Muslim nation by spreading the message of Islam to foreign nations and conquering those nations that stood in the way of the propagation of Islam. During the era of his caliphate, Khalifah Abu Bakr As Siddeeq (May Allah be pleased with him) sent out armies that achieved important conquests; for example, under the command of Khaalid ibn Al-Waleed (May Allah be pleased with him) the Muslim army gained an important victory in Iraq. And the Muslim army achieved other important victories under the commands of Al-Muthannah ibn Haarithah (May Allah be pleased with him) and Al-Qa`qaa ibn `Amr (May Allah be pleased with him). In short, the victories achieved during the era of Abu Bakr`s Caliphate paved the way for victories that later took place after Abu Bakr`s death. I have tried to analyze the above-mentioned conquests and to break down the reasons why they were such monumental successes. I particularly pointed out Abu Bakr`s contributions to those conquests: His military strategy, the leaders he chose, the letters through which he communicated with them, and so on.
  • This is the fourth book in studying the reign of the Rightly Guided Caliphs. It relates the life of the Leader of the Believers, `Ali, may Allah be pleased with him, from birth until his martyrdom. The book relates with detail how he came to Islam and his most important actions in Makkah, his migration to Madinah, his life in Madinah, his campaigns and battles alongside the Messenger of Allah, his life during the era of Rightly Guided Caliphs and his swearing of allegiance and his period of Caliphate. It also discusses the internal problems that `Ali faced during his reign. It goes on to mention the events that led to the Battle of the Camel, and how all the parties involved are free from any fault. Afterwards, the events of the Battle of Siffeen are mentioned, along with the relationship between `Ali and Mu`aawiyah. The book sheds light on the fallacies that are held by some deviant groups about these events and their distortion of historical truths.

Title

Go to Top