-
دنیا کے کسی مذہب اور کسی نظریہ حیات نے عورت کو وہ عظمت نہیں بخشی جو اسلام نے عطا فرمائی ہے۔ اب تک کی معلومہ تاریخ میں کفر و شرک کی طاقتیں اتنی گمراہ کن تہذیب اور اس قدر مہلت اسلحہ سے کبھی مسلح نہیں ہوئیں جتنی آج ہیں۔ ان حالات میں مسلمان خواتین کا کردار ہمیشہ سے کہیں زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ یعنی وہ خود اسلامی تعلیمات کا عملی پیکر بنیں اور اپنے بچوں میں بھی مجاہد اسلام بننے کی تڑپ پیدا کریں۔ جب تک ہماری محترم خواتین اللہ رب العزت کی سچی بندگی کا نمونہ و نمائندہ نہیں بنیں گی، ہماری بستیاں جلتی رہیں گی، مسجدِ اقصیٰ فریاد کرتی رہے گی اور ہمارے ہاں کوئی محمد بن قاسم اور کوئی صلاح الدین ایوبی پیدا نہیں ہوگا۔ کامیاب مسلمان خاتون کی صفات کیا ہیں؟ اور ہماری محترم خواتین قرونِ اولیٰ کی عالی مقام خواتین جیسی ہستیاں کس طرح بن سکتی ہیں؟ یہ باتیں اس کتاب میں تفصیل کے ساتھ بتا دی گئی ہیں۔ در حقیقت یہ کتاب اعلیٰ سیرت سازی کا جامع منشور ہے۔ ان شا اللہ ! اس کی بدولت ایمان اور حسن عمل کے چراغ دور دور تک روشن ہوتے چلاے جائیں گے۔
-
قران کریم میں 109 مرتبہ نماز پڑھنے کا ذکرِ جمیل آیا ہے حتی کہ خوف و جنگ کی حالت میں بھی نماز کے التزام کی تاکید فرمائی گئی ہے۔ اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ اسلام کے اساسی رکن کی حیثیت سے نماز کس قدر زبردست اہمیت رکھتی ہے۔ اسی لیے رسالت مآب ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے کہ جونہی بچے سات برس کے ہو جائیں انھیں نماز پڑھنے کا حکم دو اور دس سال کے بچے نماز نہ پڑھیں تو انھیں سزا دو
-
قران کریم میں 109 مرتبہ نماز پڑھنے کا ذکرِ جمیل آیا ہے حتی کہ خوف و جنگ کی حالت میں بھی نماز کے التزام کی تاکید فرمائی گئی ہے۔ اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ اسلام کے اساسی رکن کی حیثیت سے نماز کس قدر زبردست اہمیت رکھتی ہے۔ اسی لیے رسالت مآب ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے کہ جونہی بچے سات برس کے ہو جائیں انھیں نماز پڑھنے کا حکم دو اور دس سال کے بچے نماز نہ پڑھیں تو انھیں سزا دو
-
اللہ تعالی نےانسان کوعقل و شعور سے نوازا ہے۔عقل کو اگر شتر بے مہار کی طرح آزاد چھوڑ ديا جائے اوراسے خاص حدود وضوابط کا پابندنہ بنايا جا ئے تو وہ فائدے کے بجائے نقصان کا باعث بنتی ہے۔اسی ليے نے بنی نوع انسان کی رہنمائی کے ليےانبياء ورسل کا سلسہ جاری فرمايا۔ہرعہداورہرعلاقےميں انبياٰءآتےاورفريضہ تبليغ ودعوت اداکرتےرہے تاآنکہ وحی ورسالت کا زريں سلسلہ نبی عربی محمدرسولﷺپرختم کرديا۔اب قيامت تک آنےوالےانسانوں کےليےآپ ہی اللہ کی طرف سے ہادی و رہنما ہيں۔آپ ہی کی بتلائ ہوئ تعليمات وہدايات انسانيت کی نجات اور ابدی سعادت وخوش بختی کا واحد ذريعہ ہيں۔ان سےاعراض وگريزکرتےہوۓ محض اپنی عقل پر انحصارکرکےانسانيت قعرمزلت ميں توگرسکتی ہےليکن امن وسکون،عافيت وراحت اورابدی نجات سے ہم کنارنہيں ہوسکتی
-
Book is very interested and informative. Tabir Al Royah (Khuwabon Ki Tabeerain).
خواب خصالِ انسانی کاحصہ ہیں ہر انسان زندگی میں اس سے دوچار ہوتا ہے کبھی اسے اچھے اور کبھی بڑے خوف ناک خواب دکھائی دیتے ہیں۔ جب آدمی اچھے خواب دیکھتا ہے تو اس بات کی تڑپ ہوتی ہے کہ خواب میں اسے کیا اشارہ فرماتی ہیں کہ پہلے پہلے جس کے ساتھ رسول اللہ ﷺ پر وحی کی ابتدا کی گئی وہ نیند میں خواب تھے آپ جوبھی خواب دیکھتے اس کی تعبیر صج کے پھوٹنےکی مانند بالکل آشکارہوجاتی ‘‘اور نبی ﷺنے فرمایا ’’نیک آدمی کا اچھا خواب نبوت کے چھیالیسویں حصے میں سے ہے ‘‘ فرمان نبوی ﷺ کے مطابق جب قیامت قریب آجائےگی تو مسلمان کا کوئی خواب غلط ثابت نہیں ہوگا۔ ان میں سے سب سےسچے خواب دیکھنے والا وہ شخص ہوگا جو سب سےزیادہ سچ بولتا ہوگا۔
مسنداحمد میں ہے آپ ﷺ نےفرمایا کہ میرے بعدصرف مبشّرات باقی رہ جائیں گی۔صحابہ نےعرض کی: اے اللہ کے رسول ! مبشرات کیا ہیں تو آپﷺ نےفرمایا: اچھا خواب جومسلمان دیکھتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نماز فجر کےبعد صحابہ کرام ؓ کے خواب سنتے اوران کی تعبیر فرماتے۔ سیدنا یوسفؓ کا خواب اوراس کی تعبیر اوران کی خوابوں کی تعبیر سیکھنے کےمتعلق دعا کا ذکر اللہ تعالیٰ نےقرآن مجیدمیں کیا ہے۔خوابوں کی تعبیر ،احکام او راقسام کے حوالوں سے احادیث میں تفصیل موجود ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ خوابوں کی تعبیریں‘‘ آٹھویں صدی ہجری کے مایۂ ناز عالم امام محمد بن عبد اللہ بن راشد ؓکی شاہکار کتاب ’’المرتبۃ العلیا فی تعبیر الرؤیا‘‘ کا اردوترجمہ ہے۔
خواب کیا ہے؟ اس کی کتنی اقسام ہیں؟ خواب آئے تو کیاکرناچاہیے؟ اورعلم تعبیر کیا ہے؟ اوریہ کس قدر وسیع علم ہے ؟مذکورہ تما م بحثیں کتاب ہذا میں موجود ہیں۔ یہ کتاب جہاں خواب دیکھنے والوں کے لیے عمدہ کاوش ہے وہاں علم تعبیر کاشغف رکھنے والوں کےلیے بھی ایک گراں قدر تحفہ ہے۔ مصنف کتاب نے اسے 17 ابواب میں تقسیم کیا ہے اور پھران ابواب کی سیکڑوں ذیلی سرخیوں کے تحت ہزاروں خوابوں کی تعبیریں بیان کی گئی ہیں۔
-
Book is very interested and informative. Tib E Nabvi (Medicines of the prophet) پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیات میں جہاں روحانی اور باطنی بیماریوں کے حل تجویز فرمائے وہیں جسمانی اور ظاہری امراض کے لیے بھی اس قدر آسان اور نفع بخش ہدایات دیں کہ دنیا چاہے جتنی بھی ترقی کر لے لیکن ان سے سرمو انحراف نہیں کر سکتی۔ زیر نظر کتاب حافظ ابن قیم کی شہرہ آفاق تصنیف ’زاد المعاد فی ہدی خیر العباد‘ کے ایک باب ’الطب النبوی‘ کا علیحدہ حصہ ہے جسے ایک کتاب کی شکل میں الگ سے طبع کیا گیا ہے۔ مولانا کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ دعا اور دوا کے سلسلے میں افراط کا شکار ہیں لیکن یہ دونوں نقطہ ہائے نظر تعلیمات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے میل نہیں کھاتے بیماری کے علاج کے لیے دعا اور دوا دونوں از حد ضروی ہیں۔
-
Book is very interested and informative. Tuhfa tul Aroos (a gift or women)
تحفة العروس عصر حاضر کی مشہور و معروف کتاب ہے، جس میں ازدواجی زندگی جیسے اہم اور نازک مسئلے کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔ صاحب کتاب نے کمال مہارت کا ثبوت دیتے ہوۓ آیات، احادیث، آثار، تجربات اور مشاہدات کے ذریعے سے ازدواجی زندگی کے ان تمام پہلوؤں کو اجاگر کیا ہے، جنہیں عموما نظرانداز کر دیا جا تا ہے۔